کالم :زہرہ بلال
04/09/2023
آئیے تاریخ کے پہیے کو سن 2013 سے 2018 کے درمیان میں گھماتے ہیں نوازشریف کے دورے حکومت میں آٹا 37 روپے کلو تھا پٹرول 71 روپے لیٹر تھا جب بجلی کا ایک یونٹ سات روپے کا تھا
جب ڈالر 105 روپے تھا سٹاک مارکیٹ 55 ہزار کی بلند ترین سطح پر تھی جب پاکستان جی 20 ممالک کی فہرست میں شامل ہونے کی جانب گامزن تھا
جی یہ وہی وقت تھا جب عام چاول 58 روپے کلو تھے بہترین بانس پتی چاول 76 روپے کلو تھے جی یہ وہی وقت تھا جب چکن گوشت 153 روپے کلو تھا
جی یہ وہی وقت تھا جب چینی 55 روپے کلو تھی جی یہ وہی وقت تھا جب سونا 51 ہزار تولہ تھا جی بالکل یہ وہی وقت تھاجب امیر غریب مزدور سب خوشی ہنسی بس رہے تھے
جی یہ وہی وقت تھا جب مہنگائی 1970 سے لے کر آج تک کی کم ترین سطح پر تھی 2.53 اور یہ سب اس کے دور میں ہوا جس کا نام میاں محمد نواز شریف ہے
کون نہیں جانتا کہ نوازشریف کادوراچھاتھا ہر طرف بہتری کے آثار نمایاں تھے عوام خوشحال اور ملک ترقی کی منازل طے کررہا تھا
میاں محمد نواز شریف کو ایک سازش کے تحت نااہل کرکے ترقی کی جانب گامزن ملک کو پھر ایک اناڑی فسادی عمران خان کے ہاتھ میں تھما دیا جس نے 3 سالوں کے اندر ہر چیز تباہ کردی
بہترین سیاستدان لیڈر عوام کا خیر خواں کسی کو دیکھا ہے تو صرف اور صرف میرا لیڈر میاں محمد نواز شریف ہے