وزیر اعظم پاکستان محمد شہباز شریف کی پاکستان انٹرنیشنل ایئر لاینز کے حوالے سے اعلیٰ سطحی اجلاس کی صدارت
وزیرِ اعظم نے وزیرِ خزانہ کی سربراہی میں قومی ایئرلائن کی تنظیم نو، اصلاحات اور بحالی کیلئے اعلی سطحی کمیٹی تشکیل دے دی.
کمیٹی عید کے بعد پی آئی اے کے حوالے سے اپنی تجاویز و سفارشات کابینہ کو پیش کرے گی.
وفاقی وزیرِ ریلوے و ہوابازی خواجہ سعد رفیق نے وزیراعظم کو پی آئی اے کی بہتری کیلئے مجوزہ روٹ میپ اور اصلاحات سے متعلق تفصیلی بریفنگ دی
وزیراعظم نے وفاقی وزیرِ ریلوے و ہوابازی کی پی آئی اے سے متعلق کاوشوں کی تعریف کی
قومی ایئرلائن خسارے سے نکلے کی استعداد رکھتی ہے. وزیرِ اعظم
قومی ایئر لائن کو موجودہ بحران سے نکالنے کے لیے بیڑے میں جہازوں کی تعداد 27 سے بڑھا کر 49 کرنی ہو گی. اجلاس کو بریفنگ
گزشتہ حکومت کے غیر ذمہ دارانہ بیانات کی وجہ سے قومی ائیرلائن نے یورپ اور امریکہ کے فضائی راستے گنوا دیے ہیں. وزیرِ اعظم
گزشتہ حکومت کی اس نا اہلی کی وجہ سے قومی ایئر لائن کو اربوں روپے کا نقصان ہوا. وزیراعظم
گزشتہ حکومت کے نا اہل وزراء نے بین الاقوامی سرمایہ کاروں، چینی کمپنیوں اور ترک کاروباری افراد کو انتقام کا نشانہ بنایا. وزیراعظم
پی آئی اے اسی صورت میں ترقی کر سکتا ہے کہ اس کو خالصتاً نفع اور نقصان کی بنیاد پر پیشہ ور انتظامی ماہرین چلائیں. وزیرِ اعظم
قومی ایئر لائن کو خسارے سے نکالنے کیلئے اصلاحات ناگزیر ہیں. وزیرِ اعظم
حکومت ایسا پالیسی نظام لے کر آنے کی طرف قدم بڑھا رہی ہے جہاں حکومت کا کام صرف پالیسی فیصلے اور سرمایہ کاروں و کاروباری افراد و کمپنیوں کو سہولت فراہم کرنا ہوگا. وزیراعظم
اجلاس میں وفاقی وزراء خواجہ سعد رفیق، اعظم نزیر تارڑ، مشیر وزیرِ اعظم احد خان چیمہ اور متعلقہ حکام نے شرکت کی. وفاقی وزراء سید نوید قمر، محمد اسحاق ڈار، احسن اقبال، معاونِ خصوصی محمد جہانزیب خان اور متعلقہ حکام نے وڈیو لنک کے ذریعے شرکت کی.
اجلاس میں پی آئی اے کی تنظیمِ نو، اصلاحات اور بحالی کے حوالے سے ایک کمیٹی تشکیل دی گئی جس کے ممبران میں وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار، وفاقی وزیر ریلوے و ہوابازی خواجہ سعد رفیق، وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقی احسن اقبال،وفاقی وزیر تجارت سید نوید قمر، معاون خصوصی جہانزیب خان اور سیکرٹری ایوئییشن شامل ہوں گے.
یہ کمیٹی اسحاق ڈار کی سربراہی میں پی آئی اے کی تنظیمِ نو اور بحالی کے حوالے سے مختلف آپشنز کا جائزہ لے گی اور اس حوالے سے اپنی سفارشات عید کے بعد کابینہ میں پیش کرے گی۔
