ججوں کا نیب قوانین کے تحت ٹرائل کیا جاسکتا ہے.معاون خصوصی برائے احتساب عرفان قادر

Expose News 24


ججوں کا نیب قوانین کے تحت ٹرائل کیا جاسکتا ہے.معاون خصوصی   برائے احتساب عرفان قادر
ججز کیخلاف سپریم جوڈیشل کونسل کا فورم تو موجود ہے، لیکن عدلیہ میں کرپشن کا عنصر آجائے تو ججوں کا نیب قوانین کے تحت ٹرائل کیا جاسکتا ہے.معاون خصوصی برائے احتساب عرفان قادر

سپریم کورٹ نے وزیراعظم کو نااہل کرکے حکومت چھین لی اور کیسز نیب میں بھیج دیے. انہی ججوں کے کیسز نیب کے پاس بھی جاسکتے ہیں. نیب بھی ججز کیخلاف کرپشن کیسز دیکھ سکتا ہے، کوئی مقدس گائے نہیں.

عرفان قادر

ججز کے بارے میں آڈیو لیکس سے پتہ لگا کہ باہر کے لوگ مینج کررہے ہیں اور ججز کی کرپشن کا بھی پتہ لگا. انہی ججوں نے سیاستدانوں اور وزیراعظم پر کرپشن الزامات پر تو گرفتار کرنے کا کہا، حکومت نے اس طرح کی زبان تو استعمال نہیں کی، لیکن انکوائری کمیشن بنایا. ججز کو چاہیے تھا کرپشن کا جواب دیتے، لیکن ان ججوں نے خود ہی کمیشن کو کام سے روک دیا.

عرفان قادر
ججز اپنی مرضی کے بینچ بناتے ہیں، ہم خیالوں نے آڈیو لیکس انکوائری کمیشن کو کام سے روکا، ون مین شو چیف جسٹس نے عدالتی اصلاحات بل بننے سے پہلے ہی روک دیا اور اس کیلئے بھی ہم خیال بینچ بنایا، اور قانون کا راستہ روکا.

عرفان قادر
سپریم کورٹ نے الیکشن کے معاملے میں مداخلت کی، ایسا حکم دیا جس پر عملدرآمد نہیں ہوسکتا تھا، حکومت نے عدالتی اصلاحات قانون سپریم کورٹ کے فیصلوں کی روشنی میں بنایا تھا، لیکن ججز نے قانون بننے سے پہلے روکا. چیف جسٹس کی سربراہی میں یہ سارے کام ہم خیال ججز نے ہی کیے، اور اب اگلے یفتے یہ معاملات دوبارہ سنیں گے.

عرفان قادر

#buttons=(Accept !) #days=(20)

Our website uses cookies to enhance your experience. Learn More
Accept !
To Top