سانحہ نو مئی کو پاکستان کی تاریخ میں نہ بھلایا جائیگا اور نہ ہی ملوث شرپسند عناصر، منصوبہ سازوں اور سہولت کاروں کو معاف کیا جائیگا۔ ڈی جی آئی ایس پی آر

Expose News 24


 

سانحہ نو مئی کو پاکستان کی تاریخ میں نہ بھلایا جائیگا اور نہ ہی ملوث شرپسند عناصر، منصوبہ سازوں اور سہولت کاروں کو معاف کیا جائیگا۔ ڈی جی آئی ایس پی آر 


اس سانحہ سے جڑے تمام منصوبہ سازوں اور سہولتاکروں کو آئین پاکستان اور قانون کیمطابق سزائیں دی جائینگی چاہے انکا تعلق کسی بھی ادارے سیاسی جماعت یا معاشرتی حیثیت سے ہو اور اس عمل کو منطقی انجام تک پہنچانے میں رکاوٹیں ڈالنے والوں کیساتھ سختی سے نبٹا جائیگا، ڈی جی آئی ایس پی آر


ایک طرف پاک فوج قربانیاں دے رہی ہے تو دوسری طرف اپنے مذموم سیاسی مقاصد کیلئے افواج پاکستان کیخلاف گھناونا پراپیگنڈہ کیا گیا۔ 

شہدا کے خاندانوں کی دل آزاری کی گئی جن کے خاندان ہم سے سوال کررہے ہیں کہ کیا انکے پیاروں نے اسلئے قربانیاں دی تھی کہ انکی نشانیوں کی بے حرمتی کی جائے، ڈی جی آئی ایس پی آر


شہدا کے ورثا ہر روز سوال کرتے ہیں وہ لوگ جنہوں نے نو مئی کے گھناونے عمل کی منصوبہ بندی کی وہ قانون کے کٹہرے میں کب لائے جائینگے۔

 وہ آرمی چیف اور ہم سب سے روز یہ سوال کرتے ہیں کہ اگر انکے شہدا کے ساتھ یہی کچھ ہونا تھا تو پھر انکے پیاروں نے اپنی جانوں کی قربانیاں دینے کی کیا ضرورت تھی، ڈی جی آئی ایس پی آر


افواج پاکستان تمام اکائیوں مکتبہ فکر، اکائیوں اور طبقات کی نماندگی کرتی ہے۔ افواج پاکستان کی کسی مخصوص اشرافیہ کی نمائندگی کی عکاسی نہیں کرتی۔ 

عوام کو کسی صورت بھی اپنی افواج سے جدا نہیں کیا جاسکتا اور اسکی گواہی شہدا پاکستان کی قبریں بھی دیتی ہیں جو پاکستان کے چپے چپے میں موجود ہیں، ڈی جی آئی ایس پی آر


ناقابل تردید زمینی حقائق کے باوجود پچھلے ایک برس میں مذموم سیاسی مقاصد کے حصول اور اقتدار کی ہوس میں ایک مذموم جھوٹے اور گمراہ کن پراپیگنڈہ کو چلایا گیا اور چلایا جارہا ہے جس کا نکتہ عروج نو مئی کو دیکھا گیا جب پاکستان کی معصوم عوام بالخصوص نوجوانون کو انقلاب کا جھوٹا نعرہ لگا کر بغاوت پر اکسایا گیا، ڈی جی آئی ایس پی آر


گیریزنز جی ایچ کیو فوجی تنصیبات اور جناح ہاوس کی سیکیورٹی اور تقدس  کو برقرار رکھنے میں جو متعلقہ ذمہ داران ناکام ہوئے انکے خلاف تادیبی کاروائی عمل میں لائی گئی ہیں:

ایک لیفٹیننٹ جنرل کو نوکری سے برخاست کردیا گیا ہے۔

تین میجر جنرلز اور سات بریگیڈیئرز کے عہدہ کے حامل افسران کیخلاف سخت تادیبی کاروائی مکمل کی جاچکی ہے۔


‏فوج میں جتنا بڑا عہدہ ہوتا ہے اتنی ہی بڑی ذمہ داری نبھانی پڑتی ہے۔ فوج کے احتسابی عمل میں کسی عہدے یا معاشرتی حیثیت میں کوئی فرق نہیں رکھا جاتا اسوقت:

ایک ریٹائرڈ فور سٹار جنرل کی نواسی

ایک ریٹائرڈ فور سٹار جنرل کا داماد

ایک ریٹائرڈ تھری سٹار جنرل کی اہلیہ

ایک ریٹائرڈ ٹو سٹار جنرل کی بیگم اور داماد اس احتسابی عمل سے ناقابل تردید شواہد کی بنیاد پر گزر رہے ہیں، ڈی جی آئی ایس پی آر


آرمی ایکٹ کے تحت چلائے جانیوالے مقدمات کے سلسلے میں پہلے سے قائم شدہ فوجی عدالتیں کام کررہی ہیں جس میں 102 شرپسندوں کا ٹرائل کیا جارہا ہے اور یہ عمل جاری ہے، ڈی جی آئی ایس پی آر


اسوقت میں ملک بھر میں 17 اسٹینڈنگ فوجی عدالتیں کام کررہی ہیں جو نو مئی سے پہلے سے قائم ہیں۔ قانون کیمطابق 102 شرپسندوں کے کیسز کو دیکھنے کے بعد سول کورٹس نے فوجی عدالتوں کو منتقل کیا ہے۔

 ان ملزمان کو مکمل قانونی حقوق سمیت سول وکلا تک رسائی کا حق حاصل ہے۔

 انہیں ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ میں اپیل کا حق حاصل ہے۔ 

انٹرنیشنل کورٹ آف جسٹس نے اسکے due process کو پوری چھان بین کے بعد توثیق کی ہوئی ہے ، ڈی جی آئی ایس پی آر


‏یہ کہنا کہ نو مئی کا سانحہ ایجنسیوں یا فوج نے کروایا اس سے زیادہ شرمناک اور افسوسناک بات نہیں کی جا سکتی۔ جو یہ بات کہتے ہیں وہ انکی زہریلی سوچ کی عکاسی کرتا ہے۔

گرفتاری کے چند گھنٹوں میں دو سو سے زائد مقامات پر فوجی تنصیبات پر حملہ کروایا گیا۔

سی سی ٹی وی فوٹیج، آڈیو ریکارڈنگز، تصاویر اور ملوث افرد کے بیانات سے واضع ہوتا ہے کہ نو مئی کو چن چن کر فوجی تنصیبات کو نشانہ بنایا گیا۔ نو مئی سے بہت پہلے ہی لوگوں کی فوج اور فوجی قیادت کیخلاف ذہن سازی کی گئی، ڈی جی آئی ایس پی آر


‏نو مئی کو جب جلاو گھیراو ہورہا تھا تو اسوقت اندرون ملک اور بیرون ملک نامی اور بے نامی اکاونٹس پرچار کیا جارہا تھا کہ مزید جلاو گھیراو کرو اور قبضہ کرو۔ تمام حقائق سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ بدقسمتی سے جھوٹ، تفریق اور پراپیگنڈہ کے علاوہ ایک خاص سیاسی گروہ اور اسکی قیادت کے پاس اور کوئی ہتھیار باقی نہیں بچا، ڈی جی آئی ایس پی آر


انسانی حقوق کی پامالی کے بیانیے کو ان طریقوں سے چلایا جارہاہے: 

۱۔ سوشل میڈیا پر فیک نیوز اور پرانی چیزوں کو جوڑ کر غلط بیانات بنائے جاتے ہیں تاکہ تاثر پھیلے کہ ریاست پاکستان جبر کررہی ہے۔

۲۔ پوشیدہ روابط کی بنیاد اور پیسے کے استعمال سے بیرون ملک لوگوں سے انسانی حقوق کی پامالی کے بیانات دلوائے جاتے ہیں۔

۳۔ ان دونوں چیزیں کو ملا کر بیرون ملک ایسا کیس بنایا جاتا ہے کہ پاکستان میں انسانی حقوق کی پامالی ہورہی ہے اسلئے پاکستان کی تجارتی اور معاشی معاونت بند کردی جائے تاکہ پاکستان میں افراتفری پھیلے معاشی حالات خراب ہوں بے چینی پھیلے تاکہ  انکے مذموم سیاسی مقاصد کا راستہ نکلے، ڈی جی آئی ایس پی آر


پاکستانی فوج کا ہر افسر اور جوان چاہے کسی بھی علاقے فرقے سے تعلق ہو اسکی کوئی بھی سیاسی وابستگی ہو اسکی پہلی اور آخری ترجیح ریاست اور افواج پاکستان ہیں، پیریڈ۔

ڈی جی آئی ایس پی آر


‏سانحہ نو مئی کے ماسٹر مائنڈ وہی ہیں جو پچھلے کافی عرصہ سے لوگوں کی اپنی ہی فوج کیخلاف ذہن سازی کررہے ہیں۔ جنہوں نے اپنے لوگوں کے ذہنوں میں تاثر ڈالا کہ فوج پر پٹرول بم پھینکان، گاڑیوں پر پتھر مارنا، شہدا کی یادگاروں کو جلانا جائز ہے۔ جن لوگوں نے یہ سب کچھ کیا انکو سزا ملنی چاہیے اور ان شا اللہ ملے گی۔ 


سانحہ نو مئی کے کرداروں کو بے نقاب کرنا اور انکو کیفر کردار تک پہنچانا بہت ضروری ہے اور اگر ایسا نہ ہوا تو کل کو کوئی اور سیاسی گروہ اپنے مذموم سیاسی مقاصد کیلئے اسکو دہرائے گا، ڈی جی آئی ایس پی آر

#buttons=(Accept !) #days=(20)

Our website uses cookies to enhance your experience. Learn More
Accept !
To Top