تحریر: حسنات احمد کوٹ
موضوع:ادارہ معین الاسلام
گزشتہ روز یہ بجٹ رپورٹ نظر سے گزری یہ بجٹ رپورٹ ایک دینی اور دنیاوی تعلیم کے ادارے کی رپورٹ ہے جو ادارہ سرگودھا کی تحصیل شاہ پور صدر کے ایک چھوٹے سے گاؤں بیربل شریف میں واقع ہے اس ادارے کا نام ( ادارہ معین الاسلام) ہے جس کے سربراہ پروفیسر حضرت محبوب حسین چشتی صاحب ہیں جو کسی تعارف کے محتاج نہیں پروفیسر حضرت محبوب حسین چشتی صاحب نے اپنی زندگی اس ادارے کےلیے وقف کر رکھی ہے ادارہ معین الاسلام میں مفت تعلیم ، فری بہترین رہائش اور تین وقت کا بہترین فری کھانا فراہم کیا جاتا ہے سب سے بڑھ کر اس ادارے کو نہ تو کوئی حکومت سے فنڈ ملتا ہے اور نہ کسی غیر ملکی فنڈنگ کا اس کو سہارا ہے اور نہ ہی اس ادارے کے لیے کبھی کسی سے چندے کی اپیل کی جاتی ہے اس ادارے میں حفظ قرآن ، تجوید ، تنظیم المدارس ، اور فاضل عربی کے ساتھ پرائمری سے PHD تک تعلیم دی جاتی ہے اس ادارے سے سینکڑوں طلباء آج پاکستان کے مختلف شعبوں میں اپنے فرائض سر انجام دے رہے ہیں ہر سال سرگودھا بورڈ اور سرگودھا یونیورسٹی میں اداراہ معین الاسلام کے طلباء کی اچھی پوزیشن میں کارکردگی ہوتی ہے ،
ادارہ معین الاسلام میں طلباء کی تعداد اب ہزاروں میں ہو چکی ہے کیونکہ اس کے مختلف کیمپس بن چکے ہیں اور پروفیسر حضرت محبوب حسین چشتی صاحب کی دن رات کی محنت کی بدولت آج یہ ادارہ دن بدن ترقی کے منازل طے کر رہا ہے، تحریر بہت بڑھ رہی ہے اس کو مختصر کرتے ہیں بات اس ادارے کی سالانہ بجٹ رپورٹ سے شروع کی تھی اب اسی پر بات ختم کرتے ہیں یہ بجٹ رپورٹ پر ماہ کی تفصیل کے ساتھ رپورٹ بنائی گئی ہے جس میں خوردنوش سے لے کر مختلف کیمپس کی تعمیرات کے اخراجات تک سب اس میں تفصیل کے ساتھ درج ہیں آپ لوگ حیران ہوں گے کہ کروڑوں روپے کے اخراجات ہوتے ہیں اور نہ ہی اس ادارے کو کوئی حکومت فنڈ دیتی ہے اور نہ ہی کبھی اس ادارے نے کسی سے مدد کی اپیل کی پھر بھی الحمداللہ یہ ادارہ دن بدن ترقی کر رہا ہے سینکڑوں کی تعداد اب ہزاروں میں تبدیل ہو چکی ہے اس تحریر لکھنے کا مقصد اس ادارے کی پبلسٹی نہیں بلکہ اس سوال کا جواب ہے کہ یہ بجٹ رپورٹ میں اس کی انکم ظاہر کیوں نہیں کی گئی تو اس کا مناسب جواب تو یہ ہے کہ یہ ادارہ نہ تو کسی حکومت سے فنڈ لیتا ہے جس کا حساب دیا جائے اور نہ ہی کوئی طلباء سے ماہانہ فیس لی جاتی ہے جس کو ظاہر کیا جائے اس ادارے میں اللہ تعالیٰ کی مدد سے جو آتا ہے وہ خرچ ہو جاتا ہے جمع کرنا تو دور کی بات اس ادارے میں ترقیاتی کاموں سے لے کر تعلیمی اخراجات خوردوش اور باقی اخراجات میں خرچ ہو جاتے ہیں میرے خیال کے مطابق اس رپورٹ میں انکم اس لیے ظاہر نہیں کی گئی کہ ہو سکتا ہے اس ادارے میں جو ترقیاتی کاموں کے ساتھ باقی اخراجات ہوں ان کی ادائیگیاں ابھی ہونی ہوں کیونکہ ابھی تک ترقیاتی کام تیزی سے جاری ہیں اور پروفیسر حضرت محبوب حسین چشتی صاحب کی شخصیت ایسی ہے کہ وہ یہ چیز بھی لوگوں پر ظاہر نہیں ہونے دینا چاہ رہے کہ اس ادارے نے کسی کا کچھ دینا ہے الحمداللہ اس ادارے نے اللّٰہ تعالیٰ کے سوا کسی اور سے نہ مدد مانگی ہے اور نہ کبھی مانگیں گے، اللّٰہ تعالیٰ سے دعا ہے اللّٰہ تعالیٰ پروفیسر حضرت محبوب حسین چشتی صاحب کو ہمیشہ سلامت رکھے کیونکہ حضرت صاحب کی بدولت ان والدین کی دل کی خواہشیں پوری ہو رہی ہیں جو اپنی اولاد کو اچھی تعلیم دینا چاہتے ہیں لیکن ان کے پاس وسائل نہیں اور یہ ادارہ ان والدین کےلیے بھی امید کی کرن ثابت ہوتا ہے سینکڑوں ایسے والدین اس ادارے سے اپنی اولاد کو کامیاب دیکھ کر اس ادارے پر فخر محسوس کرتے ہیں اللہ تعالیٰ پروفیسر حضرت محبوب حسین چشتی صاحب کا سایہ ہمیشہ قائم و دائم رکھے آمین