چیف جسٹس پاکستان کی تین یوٹیوبرز سے خفیہ ملاقات۔۔سیاست، عدالتی بحران اور کیسز پر گفتگو۔
چیف جسٹس پاکستان کی تین یوٹیوبرز سے خفیہ ملاقات۔۔سیاست، عدالتی بحران اور کیسز پر گفتگو۔
سینیئر جرنلسٹ غریدہ فاروقی کا کہنا ہے کہ
ذرائع کا یہ دعویٰ ہے کہ چیف جسٹس پاکستان کی 27 جون کو اپنے چیمبر میں تین یوٹیوبرز سے ایک خفیہ ملاقات ہوئی ہے جس میں صدیق جان، عابد عندلیب اور احمد عدیل سرفراز شامل ہیں۔ چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ “عمران خان نے پنجاب اور کے پی کی اسمبلیاں تحلیل کر کے سب سے بڑی حماقت کی ہے۔”
دوسرا اہم نکتہ جو چیف جسٹس نے کہا وہ یہ تھا کہ “9 مئی کے بعد کی صورتحال چئیرمین پی ٹی آئی کے لیے یکسر تبدیل ہوگئی ہے۔ اس وقت چئیرمین پی ٹی آئی شدید مسئلے میں ہیں”
چیف جسٹس نے یوٹیوبرز کو عدالتی بحران پر بھی کہا کہ “قاضی فائز عیسیٰ کو میں نے سمجھانے کی پوری کوشش کی ہے مگر وہ اپنے موئقف سے ہٹنے کو تیار نہیں”
جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کا مؤقف یہ ہے کہ بینچز کی تشکیل میں سینئر ججوں کی رائے شامل ہونی چاہئیے اور جسٹس مظاہر نقوی کے خلاف ریفرنس کا فیصلہ بھی ہونا چاہئیے۔
عدالتی بحران کے حوالے سے یہ بھی کہا کہ “اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق اور دو اور سینئر جج اپنی ججمنٹ میں سینئرز کی رائے کا احترام نہیں کرتے”۔
کیسز پر بھی چیف جسٹس نے یوٹیوبرز کو اعتماد میں لیا اور کہا کہ “سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجز بل پر عید کے فوری بعد بحث ہوگی۔ اس مسئلے کو میں نے حل کر کے جانا ہے”
یہ بھی کیا محض ایک اتفاق ہے کہ چیف جسٹس انہی یوٹیوبرز کو خفیہ طور پر ملے ہیں جن کا جھکاؤ چئیرمین تحریکِ انصاف کی جانب ہے؟
پاکستان عدلیہ کے انصاف کے انڈیکس میں تو 129ویں نمبر پر فائز ہے اور عوام انصاف کے منتظر ہیں مگر چیف جسٹس صاحب کی یوٹیوبرز سے بیانیہ بنوانے کے لیے ملاقاتیں ختم ہی نہیں ہو پارہیں۔ کیا چیف جسٹس کا کام بیانیہ بنوانا ہے یا پھر انصاف فراہم کرنا۔۔۔!؟